Saturday, April 6, 2019

Beautiful University Girls



مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا 
اسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا 

گرا دیا ہے تو ساحل پہ انتظار نہ کر 
اگر وہ ڈوب گیا ہے تو دور نکلے گا 

اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف 
ہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا 

یقیں نہ آئے تو اک بات پوچھ کر دیکھو 
جو ہنس رہا ہے وہ زخموں سے چور نکلے گا 

اس آستین سے اشکوں کو پوچھنے والے 
اس آستین سے خنجر ضرور نکلے گا







No comments:

Post a Comment