Saturday, April 6, 2019

Facebook Beauty Girls



میں اس کے ہونٹ بہت پیاس بھر کے دیکھتا تھا 
کہ ایسے دیکھتا تھا جیسے مر کے دیکھتا تھا

اس ایک پیڑ کی بھی موت ہو گئی شاید 
جسے میں روز ادھر سے گزر کے دیکھتا تھا

وہ حسنِ خاص تھی اور ایسی خاص تھی کہ اُسے 
فلک کا چاند، زمیں سے ابھر کے دیکھتا تھا

جو لوگ ہجر میں چیزوں کے ساتھ کرتے ہیں 
وہ تجربات بھی میں خود پہ کر کے دیکھتا تھا!

اجڑ کے دیکھ رہا ہوں عبؔید جس کی طرف ! 
وہ دن بھی تھے کہ میں اُس کو سنور کے دیکھتا تھا







No comments:

Post a Comment