Monday, April 8, 2019

Beautiful Young Indian Married Woman



یہی بہت ہے کہ شہری اداس ہوتے ہیں

یہ گاؤں والے تو پیڑوں سے مل کے روتے ہیں 



درخت کاٹنے والوں کو کیا لگے اس سے
کہ جنگلوں میں پرندے اداس ہوتے ہیں 




جو راستے میں ملیں بادلوں سے یہ کہنا
کسان بیج نہیں اپنے خواب بوتے ہیں 



رٹی رٹائی سی باتوں کی چوری مانگتے ہیں
تمھارے باغ کے یہ کتنے اچھے طوطے ہیں 



انائیں سرد سی کھڑکی میں ہنستی رہتی ہیں
یہ بےوقوف سرھانوں کے ساتھ سوتے ہیں



تمھارے دودھیا بازو تمہیں مبارک ہوں 
یہ میرے خواب مرے بازؤں پہ سوتے ہیں



درست کہتی تھی مجھ سے وہ گاؤں کی لڑکی
کہ شہر والے بھی کتنے خراب ہوتے ہیں





No comments:

Post a Comment